متعلقہ بیماری کا نام لکھ کر تلاش کریں

سائنسدانوں نے کاجو کا ایک ایسا فائدہ بتا دیا کہ جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہاءنہ رہے گی

سائنسدانوں نے کاجو کا ایک ایسا فائدہ بتا دیا کہ جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہاءنہ رہے گی


گر آپ ذہنی دباﺅ کو کم کرنے کے لئے مختلف طرح کی ادویات استعمال کرکے تنگ آچکے ہیں تو آئیے آپ کو اس مشکل کے حل کے لئے ایک قدرتی میوہ بتاتے ہیں۔اس میوے کو کاجو کے نام سے جانا جاتا ہے جس میں قدرتی طور پر یہ خاصیت موجود ہے کہ اس کے استعمال سے ڈپریشن کم ہوجاتا ہے۔

کاجومیں وٹامن،فائبر،منرلزاور دیگر اجزاءپائے جاتے ہیں جن کی وجہ سے کئی خطرناک بیماریاں جیسے کینسر سے بچاجاسکتا ہے۔یہ میوہ نائیجیریا،تنزانیہ،موزمبیق اور برازیل میں وافر مقدار میں پیدا ہوتا ہے اور دنیا بھر میں لوگ اس کے دیوانے ہیں۔کاجو میں tryptophanپایا جاتا ہے جو ہمارے موڈ کو قابو میں رکھتا ہے ۔اس کی موجودگی سے ہمارا ذہنی دباﺅ کم ہوتا ہے اورہمیں اچھی نیندآتی ہے اور اسی کی موجودگی کی وہ سے بچوں کی نشوونما بہتر ہوتی ہے۔کئی ایسی ادویات جو ڈپریشن کو کم کرنے کے لئے بنائی جاتی ہیں میں کاجو کی کچھ نہ کچھ مقدار موجود ہوتی ہے

کاجو میں کئی منرلز جیسے پوٹاشیم، میگنیز،کاپر،سیلینیم ،میگنیشیم،زنک اور آئرن پایا جاتا ہے ۔کاجو کی تھوڑی سی مقدار سے ہمارے جسم کو قیمتی دھاتیں مل جاتی ہیں۔کاجو میں پائے جانے والے کاپر اور زنک کی وجہ سے انسانی نشوونما میں مدد ملتی ہے اور اسی لئے یہ بڑھتے ہوئے بچوں کے لئے انتہائی اہم غذا ہے۔مزید برآں کاجو میں کچھ ایسے فیٹی ایسڈ پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے جسم میں اچھے کولیسٹرول کی مقدار بڑھتی ہے اور دل بھی مضبوط ہوتا ہے اور دل کے دورے کے امکانات بھی کم ہوتے ہیں۔

عمر کے کس حصے میں کیا کھانا چاہئے؟ صحت مند زندگی گزارنے کے لئے انتہائی مفید معلومات

عمر کے کس حصے میں کیا کھانا چاہئے؟ صحت مند زندگی گزارنے کے لئے انتہائی مفید معلومات
عمر کے مختلف حصوں میں ہمارے جسم کی غذائی ضروریات بھی مختلف ہوتی ہیں، اس لئے ضروری نہیں کہ جو خوراک نوعمر لوگوں کیلئے بہت اچھی ہے وہی بزرگوں کی ضرورت بھی پوری کرتی ہو۔ جریدے 146ڈیلی میل145 نے ماہرین غذائیت سے اس سلسلہ میں تفصیلی بات کی تو انہوں نے بتایا کہ بچپن، جوانی اور بڑھاپے میں مختلف قسم کی غذاﺅں کی ضرورت ہوتی ہے، جس کا اہتمام کیا جائے تو یقیناً صحت قابل رشک رہے گی۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ نوعمر اور 20 سے 30 سال عمر کے لوگوں کو ہڈیاں مضبوط بنانے کیلئے کیلشیم کی ضرورت زیادہ ہوتی ہے لہٰذا انہیں دودھ کا بکثرت استعمال کرنا چاہیے اور پروٹین کی ضرورت پوری کرنے کیلئے گوشت اور لوبیے جیسی غذاﺅں کا بھی زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔ 30 سال کی عمر کے بعد جسمانی طاقت اور توانائی میں بتدریج کمی کا دور شروع ہوجاتا ہے لہٰذا ان لوگوں کو اپنی غذا میں بادام اور دیگر خشک میوہ جات کا استعمال بڑھانا چاہیے اور اپنی طاقت کو مستحکم رکھنے کیلئے اناج کا استعمال بھی بڑھانا چاہیے۔ 40 سال کی عمر کے بعد چکنائی والی غذائیں بہت کم کردیں، باداموں کا استعمال جاری رکھیں، سبزیاں اور پھل اپنی غذا میں شامل کریں اور یاد رکھیں کہ بڑھتی عمر کے ساتھ بھی آپ کو کیلشیم کی مستقل ضرورت ہوتی ہے، لہٰذا دودھ اور دہی جیسی غذا کا استعمال بھی ضرور کریں۔

مونگ پھلی کھانے سے امراض دل سے بچاو اور عمر میں اضا فہ ممکن

مونگ پھلی کھانے سے امراض دل سے بچاو اور عمر میں اضا فہ ممکن
طبی ماہرین نے کہا ہے کہ معمول کے ساتھ مونگ پھلی کھانے والے افراد میں عارضہ قلب کے امکانات کم اور عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔مونگ پھلی کی افادیت کے حوالے سے شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں مونگ پھلی کے استعمال کو لمبی عمر کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ مونگ پھلی اور گری دار خشک میوے کھانے والے لوگوں میں عارضہ قلب سے ہونے والی اموات کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔امریکہ کی یونیورسٹی سکول آف میڈیسن سے وابستہ محقق ڈاکٹر ژاﺅ او شو نے کہا کہ ہماری تحقیق میں مونگ پھلی کھانے سے قلبی فوائد ظاہر ہوئے ہیں،جن لوگوں نے خشک میوے کے طور پرمونگ پھلی کھائی تھی ان میں مطالعے کی مدت کے دوران موت کا خطرہ ایسے لوگوں کی نسبت کم تھا جنھوں نے خشک میوہ کم استعمال کیا تھا یا بالکل نہیں کھایا تھا۔


ژاﺅ او شو نے کہا کہ مونگ پھلی اگرچہ خشک میوہ نہیں ہے اور اس کی درجہ بندی پھلی کے طور پر کی جاتی ہے لیکن اس کے غذائی اجزاءخشک میوے سے ملتے جلتے ہیں۔انھوں نے تجویز کیا ہے کہ جن لوگوں کو مونگ پھلی سے الرجی نہیں انھیں دل کی صحت کے فوائد کے لیے زیادہ سے زیادہ مونگ پھلی کھانی چاہئے جو دوسرے میووں کے مقابلے میں سستی بھی ہے۔ امریکی طبی ماہرین کہتے ہیں کہ مونگ پھلی میں دیگر میوہ جات کی طرح انسانی صحت کے لیے بے شمار طبی اور غذائی فوائد چھپے ہیں اس میں اعلیٰ درجہ کی پروٹین وافر مقدار میں موجود ہے جبکہ مونگ پھلی کا مفید روغن ،وٹامن ای ،نمکیات ،فائبر دل کی بیماریوں کے لیے قوت مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں۔

مکئی کے فائدے جان کر آپ مکئی کھانا شروع کر دیں گے

مکئی کے فائدے جان کر آپ مکئی کھانا شروع کر دیں گے
فائبر حاصل کرنے کا سستہ ترین ذریعہ

موسم گرما کے اختتام پر مکئی کی فصل تیار ہوچکی ہوتی ہے۔یہ وہ موسم ہوتا ہے جب بازاروں میں مکئی کے بھٹے فروخت کرنے والے امڈآتے ہیں کوئی نمک میں بھٹہ بھون رہاہے تو کوئی ریت میں پکاکر انہیں فروخت کررہا ہے۔خوراک میں نشاستہ کی زیادہ مقدار قولون کینسر،کولیسٹرول اور آئی بی ایس کے خطرات کم کرنے کاموجب بنتی ہے۔مکئی میں یہ خاصیت موجود ہے کہ اگر آپ دن میں ایک بھٹہ یا پھر ایک کپ مکئی کااستعمال کریں تو اس سے18.4فیصد فائبر حاصل کرسکتے ہیں جس سے بلڈشوگر کو مستحکم کرنے میں مدد حاصل ہوتی ہے۔مکئی کے بھُٹے کے مترادف اور کوئی سبزی نہیں ہے جواس موسم کے مطابق لذت اور غذائیت سے فیض یاب کرتی ہو مکئی کاایک سٹہ بھی وہ کمال دکھاتا ہے جوشایدہی کوئی اور دکھاتا ہو۔مکئی کاشمار اناج کی اس قسم میں ہوتا ہے جوسال کے آغاز سے اختتام تک مارکیٹ میں باآسانی دستیاب رہتی ہے۔
مکئی کے چونکادینے والے فوائد
اطباء کے نزدیک بادی اور قابض ہے بھوک بڑھاتی اور بدن کوفربہ کرتی ہے۔بلغم صفرااور باد کے فساد کودور کرتی ہے۔زیادہ استعمال کرنے سے درد شکم قولنج اور بواسیر کی شکایت ہوجاتی ہے۔کھانے کے بعد ہونے والی قے کوروکتی ہے۔سل کے مریضوں میں اس کی روٹی اچھی ہے۔ آنکھوں کی بصارت بڑھاتی ہے،کمزور لاغربدن کوقوت دیتی ہے۔ اس کے آتے کالپٹا بناکر مریض کوپلانے سے صحت ہوتی ہے اور بھوک میں خوب اضافہ ہوتا ہے۔مکئی کاتیل بدن کوفربہ کرتا ہے۔اچھی مکئی کے کھانے سے بدن فربہ ہوتا ہے لیکن جس کوموافق نہ آئے اس کولگاتار کھانے سے دست آنے لگتے ہیں۔اس کے پومل یاکھیلیں مریض کوہرگز نہ کھلائے جائیں اس کی گلی کاکوئلہ کرکے اور پیس کرپھانکنا حیض اور بواسیر کے خون کوبندکرتا ہے۔مکئی کی گُلی چھ ماشہ ہیضہ کے مریض کوپیس کردیں تو فوراََ فائدہ ہوتا ہے۔اس کی گُلی کی راکھ میں نمک ملاکر پھنکی لگانے سے کالی کھانسی اور زکام کی کھانسی کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔اسے دن میں پانچ پانچ رتی تین مرتبہ دیتے ہیں۔اس کی ڈاڑھی کاجوشاندہ یا خیساندہ پلانے سے مثانہ کے امراض اور پیشاپ کی جلن دور ہوتی ہے اور پیشاپ خوب آتا ہے۔یونانی اطباء کے مطابق مکا بلغم اورخون بستہ کو تحلیل کرتی ہے۔اس کاآٹا سرکے میں ملاکر لیپ کرنے سے خارش اور ہاتھ پاؤں وناخنوں کے پھٹنے کوروکنے میں مفید ہے۔اس کے جوشاندہ کاحقنہ آنتوں کے زخم کودور کرتا ہے اس میں غذائیت گیہوں سے کم ہے۔ماہرین کے مطابق جولوگ مکئی کااستعمال کرتے ہیں ان مین بلڈشوگر145انسولین کی مقدار مناسب حدتک کنٹرول کی جاسکتی ہے۔ اس حوالے سے ماہرین نے دوایسے گروپس میں شامل افراد کا موازنہ کیا جا ٹائپ ٹوذیابیطس میں مبتلا تھے۔ایک گروپ نے فائبر(نشاستہ) پر مشتمل غذا کااستعمال کیا جبکہ دوسرے گروپ نے کم نشاستہ والی غذااستعمال کی گئی۔پہلے گروپ میں صحت کی جانب سے مثبت نتائج ظاہر ہوئے کیونکہ ان افراد نے چوبیس گرام تک فائبر روزانہ استعمال کیا جبکہ دوسرے گروپ میں کولیسٹرول اور بلڈشوگر کی شکایات بدستورجاری رہیں۔مکئی کوپاپ کارن145سوپ سلاداور سالن وغیرہ میں پکایاجاتا ہے اور ایک طرح سے اس کوگرمیوں میں باربی کیوکے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
معزز قارئین اكرام اس بلاگ كا مقصد آپ كو دیسی ٹوٹكے اور گریلو علاج كے روائتی طریقہ كار سے آگاہ كرنا ہے. یہ نسخہ جات اور ٹوٹكے آپ كی دلچسپی كے لیے مختلف جرائد و رسائل سے پیش كیے جاتے ہیں. استعمال میں خرابی كی صورت میں آپ خود ذمہ دار ہیں
اگر آپ دیسی ٹوٹكے شئیر كرنا چاہتے ہیں یا كچھ پوچھنا چاہتے ہیں تو میل كیجیے
siden1993@gmail.com