متعلقہ بیماری کا نام لکھ کر تلاش کریں

گھٹنوں میں درد سے نجات کیلئے قدرتی نسخے

 گھٹنوں میں درد  کی شکایت آج کل عام ہوتی جا رہی ہیں. سی سلسلے میں روحانی شخصیت عرفان الحق کی کتاب 'اسلام اور صحت ' سے اس سلسلے میں چند مفید مشورے درج ذیل ہیں:

گھٹنوں میں دردgap/gap/ کم ہوجانا
ذکر
تعداد            ذکر
100         یاسلام، یامومن، یااللہ
100         یارحمن، یارحیم، یاکریم
100         لاحول ولاقوة الا باللہ
40         لا الہ انت سبحانک انی کنت من الظالمین
علاج:
٭.... ایک ہلدی بھر کیپسول ایک گلاس نیم گرم دودھ کے ساتھ روزانہ رات کو سونے سے پہلے لیں۔
٭.... ایک چائے کا چمچ زیتون کا تی رات کو سونے سے پہلے پئیں۔


گھٹنوں میں چرچراہٹ/ آواز آنا
(سیڑھیاں چڑھتے ہوئے یا چلتے ہوئے)
ذکر:
تعداد            ذکر
100         یاسلام، یامومن، یااللہ
100         یارحمن، یارحیم، یاکریم
100         لاحول ولاقوة الا باللہ
40         لا الہ انت سبحانک انی کنت من الظالمین
علاج:
٭.... ایک ہلدی بھر کیپسول ایک گلاس نیم گرم دودھ کے ساتھ روزانہ رات کو سونے سے پہلے لیں۔
٭.... ایک چائے کا چمچ زیتون کا تیل رات کو سونے سے پہلے پئیں۔

رنگت نکھارنے کے لئے آسان قدرتی نسخے


    آج کل خواتین میں رنگ صاف اور گورا ہونے کی خواہشات، کیل مہاسوں سے جلد نجات کی جستجو ان کو ہر شخص اور ہر غیر مستند ذرائع سے پہنچنے والے بے جا، غیر معیاری اور نقصان دہ ٹوٹکوں اور آمیزوں کے استعمال پر مائل کرتی ہے اور نتیجتاً اس کے انتہائی مضر اثرات سے دوچار کرتا ہے
    اسی طرح ہماری اکثر و بیشتر خواتین ہر عام ملنے والی کریمیں اور معلومات پر آنکھیں بند کرکے عمل اس غلط فہمی کا شکار ہوکر کرتی ہیں کہ زیادہ مقدار میں چہرے پر طرح طرح کی کریمیں اور بے جا ٹوٹکوں کا استعمال ان کی جلد کو گورا اور خوشنما بنادے گا اور اپنے چہرے کی جلد کی خوبصور رنگت اور ہمواری و لچک کو تہس نہس کردیتی ہیں۔
    چند سادہ اور آزمودہ ٹوٹکے
    ٭ چہرے پر شہد لگانے سے جلد کی صفائی اور تروتازگی عمل میں آتی ہے۔
    ٭ اسی طرھ دودھ اور آٹے کا مخلوط بھی ہفتہ میں ایک سے دو مرتبہ لگانا جلد کو دلکشی اور بے داغی کے نتائج دیتا ہے۔
    ٭ ہفتہ میں ایک سے دو بار ٹماٹر یا کھیرا بھی جلد پر لگانا مفید ہے جدل کو ٹھنڈک پخشتا ہے اور داغ دھگبوں کو ہلکا کرنے میں مدد دیتا ہے۔
    ٭ بیسن اور لیموں سے ہفتہ میں ایک سے دو بار چہرہ دھونے سے چہرہ صاف اور شاداب رہتا ہے۔
    ٭ دن میں ایک دو بار عرق گلاب کا اسپرے بھی جلد کی اارائش اور نرمی کے لئے مفید ہے۔
    تازہ ایلوویرا کی افادیت بھی افزئش حسن میں پائی جاتی ہے، اس کا جل زخموں کو ٹھنڈک اور تکلیف سے نجات دلانے میں مددگار ہے۔
    ٭ روزانہ 8-10 گلاس پانی ینے سے کون زہریلے اجزاءسے صاف اور چہرہ تروتازہ رہتا ہے۔
    ٭ خوراک: خواتین خوبصورت جلد کے لئے بہت جتن کرتی ہیں لیکن کھانے پینے پر اتنی توجہ نہیں دیتیں۔ یہ بات خاص طور پر غور سے سن لیں کہ متوازن غذا کئی طرح کی بیماریوں سے بچاتی ہے اور جلد کو دیر تک جواں، حسین اور تازہ رکھنے میں بہتر خوراک اپنا ثانی نہیں رکھتی۔ خواتین چاکلیٹ، چپس، فرائی کئے ہوئے کھانوں اور اس قسم کی چیزیں کھانے میں زیادہ دلچسپی لے کر خوراک کا اچھا انتخاب کرنے سے قاصر رہتی ہیں، نتیجتاً داغ دھبوں سے دوچار ہوتی ہیں۔ اپنی خوراک میں تازہ ہری سبزیاں، کھیرا، ٹماٹر، پالک اور تازہ رسیلے پھلوں تربوز، اسٹرابری، کینو، انگور وغیرہ وک شامل کریں ان میں موجود وٹامن اے، سی اور ای کی مقدار آپ کو اندرونی قوت مدافعت دے کر جلد کو واضح نکھار اور خوبصورتی قدرتی طور پر بخشتے ہیں۔
    سن بلاک: سن بلاک کا مناسب استعمال 1/2 چائے کا چمچ روزانہ دھوپ میں نکلنے سے پہلے نہ صرف چہرے کو یووی شعاﺅں اور غرض کے بدنما رنگ سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ جھریوں کی روک تھام کے لئے بھی انتہائی مفید ہے۔
    ذاتی حفظان صحت: چہرے پر گندے ہاتھوِں، بالوں کو لگنے سے روکنے اور تکیہ غلاف دو دن کے بعد بدلنے سے کیل مہاسوں کی افزائش میں کمی کے ساتھ ساتھ ہموار تروتازہ جلد حاصل کی جاسکتی ہے۔
    آئرن کی کمی: خواتین چہرے کو نکھارنے کے لئے لاکھ کوشش کریں، بے جا ٹوٹکے اور کریمیں آزمائیں مگر جلد کی سرخی اور شادابی کا ختم ہونا، پیلا پن، زردہ رنگت اور ساتھ غنودگی، کمزوری تھکاوٹ، بھوک کا اڑجانا اور دھڑکن کا تیز ہونا، انیمیا یا خون کی کمی کی واضح علامتیں ہوسکتی ہیں۔ خون کی کمی سے انیمیا کا علاج مستند ڈاکٹر سے مشورے اور ٹیسٹ کے بعد آئرن سپلیمنٹ اور غذا میں سرخ گوشت، کلیجی، دالیں، مچھلی، انڈہ، جوکا دلیہ، خوبانی، آلو بخارہ، پالک اور دیگر سبز پتوں والی سزیوں میں فولاد کی مقدار سے پورا ہوتا ہے جو خون کا مناسب فعل پورا کرکے جلد کی پیلاہٹ کو دور کرے گا، اس سے چہرے کا نکھار اور دلکشی واپس لوٹے گی۔ 
    مندرجہ بالا نکات پر عمل پیرا ہوکر ہدایات پر باقاعدگی سے خیال کرنا آمیزوں اور غیر توثیق شدہ ٹوٹکوں سے پرہیز، اندرونی صحت اور توانا زندگی کی طرف گامزن کرتی ہے، چہرے کو لازمی دلکشی ملتی ہے۔

    نکھری رنگت اور صحت مند جل کے لئے انتہائی ضرور غذائیں


    )جب کوئی کہتا ہے کہ آپ کی جلد کا انحصار ان چیزوں پر ہے جو آپ کھاتے ہیں تو وہ سچ کہتا ہے جتنی غذا آپ کھاتے ہیں۔آپ کی جلد اتنی ہی چمکدار ہوتی ہے، کیونکہ ان میں غزائی اجزاءہی ایسے ہوتے ہیں۔ذیل میں ان دس ایسی غذاﺅں کا ذکر کیا جا رہا ہے جنہیں بہتر جلد کے لئے اپنی خوراک کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔
    1۔ بادام
    بادام کا باقاعدہ اور معتدل استعمال آپ کی جلد کی نشوونما اور حفاظت کرتا ہے۔بادام میں وٹامن ای پایا جاتا ہے جو جلد کی نشونما میں مدد دیتا ہے اور سورج کی کرنوں سے اس کی حفاظت کرتا ہے۔
    2۔گوبھی کے پتے
    شاخ گوبھی وٹامنز اور اینٹی Oxidenits سے بھرپور ہوتی ہے اس میں موجود وٹامن سی کولیگن کی پیداوار کو بڑھاتا ہے جو جلد کی ملائمت کو یقینی بناتا ہے اسی طرح اس میں پایا جانے والا وٹامن ای جلد کو نقصان دہ الٹر وائیلٹ شعاعوں سے بچاتا ہے اور جلد پر گہرے حلقے پڑنے کے امکانات میں کمی کرتا ہے۔نیزان میں پایا جانے والا سیلنیم بھی جلد کی حفاظت کرتا ہے۔
    3۔ پودینہ
    پودینہ میں ٹھنڈے اور فرحت بخش آرام دینے والے اثرات پائے جاتے ہیں جو جلد کے لئے مفید ہوتے ہیں اور مختلف غیر معیاری کریموں کے نتیجے میں ہونے والی بیماریوں سے جلد کو صحت بخشتا ہے۔پودینے میں سوزش دور کرنے والے اثرات بھی ہوتے ہیں جو جلد کی PH کو بیلنس رکھتے ہیں۔پودینے کی چائے کا ایک گرما گرم کپ سردرد میں فائدہ بخشتا ہے۔
    4۔ ٹماٹر
    ٹماٹروں میں وٹامن سی کی وافر مقدار ہونے کی وجہ سے بننے والے کولیگن سے جلد صحیح اور ٹھوس رہتی ہے۔ٹماٹر میں پایا جانے والا سرخ مادہ جلد کی زردی کو کم کر سکے، اسے سرخ اور دھمکتا ہوا بناتا ہے اور جلد میں خون کی فراہمی کو بہتر بناتا ہے۔
    5۔چقندر
    چقندر میں انتہائی درجے کا وٹامن اے اور دیگر غذائی اجزاءمثلاً پوٹاشیم، سوڈیم، کیلشیم، میگنیشئم اور وٹامن ای پائے جاتے ہیں اس لئے یہ جلد کے لئے مکمل کلینرز کی حیثیت بھی رکھتا ہے اور خون سے مضر اجزا خارج کرکے خون کو صاف رکھتا ہے اگر سلاد کے ساتھ ساتھ چقندر کا ایک کلاس جوس روزانہ پی لیا جائے تو یہ جلد کے لئے مثالی ہے۔
    6۔ بھورے چاول
    بھورے چاول کو ان کی افادیت کے باوصف کبھی بھی آپ سفید چاول کے مقابلے پر رکھ سکتے ہیں، ان سے خون میں انسولین نہیں بڑھتی جیسا کہ سفید چاولوں سے بڑھتی ہے اور جلد کی چکنائی بھی کم ہوتی ہے جو ایکنی کا باعث بنتی ہے۔اس کے علاوہ بھورے چاولوں میں اینٹی آکسی ڈینٹس اور منرلز پائے جاتے ہیں جو جلد کی صحت میں اضافہ کرتے ہیں۔
    7۔لہسن
    لہسن میں چونکہ جراثیم کو ہلاک کرنے کی قوت ہوتی ہے اس لئے یہ جلد کے کسی بھی انفیکشن میں معاون ہے اور ایکنی کے خطرات کم کرتا ہے ،لہسن کو اپنی خوراک اور سلاد وغیرہ کا حصہ بنائیں۔
    8۔پنیر
    پنیر میں پروٹین اور سیلینم پائے جاتے ہیں جو جلد کی صحت مند نشوونما میں معاون کولیگن پیدا کرتے ہیں پنیر کو آپ کی روزانہ غذا کا حصہ بنانے کے کئی ایک طریقے موجود ہیں۔
    9انڈے
    ہر قسم کی پروٹین کے ساتھ انڈے انتہائی غذائی اہمیت کے حامل ہوتی ہیں نیز ان میں پائی جانے والی زنک اور سیلینم کی مقدار جلد کی صحت کے لئے شاندار ہے۔
    10کدو کے بیج
    ان چھوٹے چھوٹے بیجوں میں وٹامن ای زنک اور امیگا تھری فیٹی ایسڈ ہوتے ہیں جو انہیں جلد کی صحت کے لئے ضروری بناتے ہیں ان سے خلئے کی جھلی کی حفاظت ہوتی ہے۔کولیگن کی سطح برقرار رہتی ہے اور اس طرح جلد کو تروتازہ بنانے میں آپ ان میچوں کو دہی کے ساتھ بھی کھا سکتے ہیں۔

    دانتوں کو چمکدار اور سفید بنانے کےلئے آسان گھریلو نسخے


     چمکدار سفید دانت مسکراہٹ کو روشن بنا کر چہرے کی خوبصورتی کو چار چاند لگادیتے ہیں۔ موتیوں جیسے سفید دانت پانے کیلئے کچھ آسان گھریلو نسخے پیش خدمت ہیں۔
    ٭ کیلے کے چھلکے سکھالیں اور دن میں دو دفعہ دانتوں پر رگڑیں۔ ان میں پوٹاشیم، مینگانیز اور میگنیزیم پایا جاتا ہے جو دانتوں کو صحتمند اور چمکدار بناتا ہے، اسی طرح مالٹے کے چھلکے بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں۔
    ٭ سٹرابری کو مسل کر دانتوں پر دو سے تین منت لگائیں اور چاہے تو برش بھی کرلیں۔ ان میں ایا جانے والا میلک ایسڈ نہ صرف دانتوں کو چمکدار بناتا ہے بلکہ بیکٹیریا کو بھی ختم کرتا ہے۔
    ٭ گاجر اور سیب جیسی غذائیں کھانے کے دوران دانتوں کی صفائی بھی کرتی ہیں اور سانس کو خوشبودار بھی بناتی ہیں۔
    ٭ سفید دانتوں کے حصول کیلئے سگریٹ نوشی ترک کرنا ضروری ہے کیونکہ سگریٹ کے دھوئیں میں پائے جانے والے کیمیکل دانتوں کو مستقل بدنما کردیتے ہیں۔
    ٭ انتہائی گرم یا انتہائی سرد مشروبات دانتوں پر منفی اثرات ڈالتے ہیں، لہٰذا ایسے مشروبات استعمال کرتے وقت سٹرا (پلاسٹک کا باریک پائپ) ضرور استعمال کریں تاکہ دانت مشروت کے براہ راست اثر سے محفوظ رہیں۔

    لہسن کے پوشیدہ فوائد







    ) ہمارے کھانوں میں لہسن بہت ذیادہ رغبت سے استعمال کیا جاتا ہے لیکن کھانوں میں ذائقے کے علاوہ بھی اس کے کئی فوائد ہیں جبکہ متعدد اور خطرناک بیماریوں کے لئے بھی اس کو بہت کارآمد پایا گیا ہے۔٭زکام:
    سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی زکام بہت تیزی پھیلتا ہے اور ہر شخص نزلہ و زکام کی شکایت کرتا ہے۔اگر لہسن کھایا جائے تو جسم کا مدافتی نظام بہتر ہوتا ہے اور نزلہ و زکام کا احتمال کم ہو جاتا ہے ۔
    ٭کیل مہاسے:
    اکثر لوگ کیل مہاسوں سے بچنے کے لئے لہسن کو ان کے مہاسوں پر رگڑتے ہیں ۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ اس سے بہت فرق پڑتا ہے ۔ اگر لہسن کو کھا بھی لیا جائے تو یہ مہاسوں کو ٹھیک کرتا ہے۔
    ٭جراثیم کے خلاف مو¿ثر :
    مختلف قسم کے نقصان دہ بیکٹیریا لہسن کے استعمال سے مر جاتے ہیں، اگر لہسن مستقل استعمال کیا جائے تو جسم توانا رہتا ہے۔
    ٭گرتے بالوں کا علاج:
    اگر لہسن کو ایسی جگہ رگڑا جائے جہاں سے بال اڑ چکے ہوں تو اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ اس جگہ بال اگ آتے ہیں۔
    ٭جلد پر اثرات :
    اگر آپ کو جلد کا مسئلہ درپیش ہو تو آپ کو لازمی لہسن استعمال کرنا چاہیے کیونکہ یہ جلد پر موجود جراثیم کو ختم کرتا ہے۔اگر آپ متاثرہ جلد کے حصے کو نیم گرم پانی اور لہسن کے محلول میں آدھ گھنٹے تک بھگو کر رکھیں تو آپ کی جلد نرم اور تازہ ہو جائے گی۔
    ٭ دل پر مثبت اثرات :
    اگر آپ بلند فشار خون یا دل کے عارضے میں مبتلا یا اس سے بچنے خواہش مند ہیں تو لہسن کے استعمال ضرور کریں ۔ آپ اگر کچا لہسن کھاتے ہیں تو خون پتلا ہوگا اور آپ کا فشار خون(بلڈ پریشر) کم ہوگا۔
    ٭ کینسر سے بچاو¿: 
    کینسر ایک خوفناک مرض ہے جو جسم میں گٹلیوں کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔جسم میں موجود پروٹین ایک خطرناک مادہ میں تبدیل ہو کر کینسر بناتی ہے اگر آپ لہسن کھاتے ہیں تو یہ اسے خطرناک مادہ بننے سے روک دیتا ہے۔
    ٭آئرن میں اضافہ:
    اگر آپ لہسن استعمال کریں تو یہ خون میں ایک پروٹین بناتا ہے جو آئرن جذب کرتی ہے اور آپ کے جسم میں آئرن کی کمی واقع نہیں ہوتی۔
    ٭دانت کا درد:
    ااگر آپ کے دانت میں درد ہے تو لہسن کو متاثرہ دانت پر رگڑیں ۔ اس طرح کرنے سے دانت میں درد کی وجہ سے جراثیم ختم ہو جاتے ہیں اور دانت کا درد کم ہو جاتا ہے۔
    ٭موٹاپے کا اعلاج:
    تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جسم میں فاسد مادوں کی موجودگی سے چربی بنتی ہے اور انسان موٹا ہو جاتا ہے لیکن اگر لہسن باقائدگی سے استعمال کیا جائے تو زہریلے مادے ختم ہوتے ہیںاور موٹاپا کم ہونا شروع ہو جائیگا۔
    ٭بانجھ پن میں مفید:
    دنیا کے اکثر ممالک میں مانا جاتا ہے کہ لہسن کھانے سے بانجھ پن پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
    ٭ذیابیطیس میں مفید: 
    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لہسن کھانے سے انسولین بننے میں مدد ملتی ہے اور یہ ذیابیطیس کے مریضوں کے لئے مفید ہیں۔
    ٭ہڈیوں کی مضبوطی :
    لہسن کھانے سے جسم کے زہریلے مادے کم ہو تے ہیں۔خون میں آئرن کی مقدار بڑھتی ہے اور آپ کو ورزش کرنے میں آسانی ہوتی ہے اور ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔
    مچروں سے نجات: 
    اگر آپ مچھروں اور حشرات سے تنگ ہیں تو لہسن متاثرہ جگہ پر رکھ دیں ۔ تمام قسم کے کیڑے مکوڑے بھاگ جائیں گے۔
                                                                                                                          

    بڑھاپے میں مچھلی کھائیں،بہرے پن سے نجات پائیں

    ایک تحقیق کے مطابق ہفتے میں دوبار مچھلی کھانے کی عادت قوتِ سامعہ میں کمی کو روکتی ہے۔آئلی مچھلی جس میں سرڈائن، سلیمن اور میکیرل شامل ہیں ان میں بہت زیادہ میگاتھری فیٹی ایسڈز پائے جاتے ہیں جن کے بارے میں پہلے ہی پتا چل چکا ہے کہ امراض قلب، یادداشت کی کمی، کینسر، ڈپریشن اور آرتھرائٹس جیسے موذی امراض میں مفید ہیں جبکہ اب نئی تحقیق سامنے آ ئی ہے جس کے مطابق مچھلی کا استعمال بہرے پن کے امکانات کو کم کرتا ہے۔
    امریکی محققین 1991ءسے 2009ءتک کے عرصے کے دوران 65275 نرسوں کی سٹڈی کا مطالعہ کیا جس عرصہ میں قوت سماعت کے نقصان کے 11606 مقدمات رپورٹ ہوئے تھے. اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ جو عورتیں ہفتے میں کم از کم دوبار مچھلی کھاتی تھیں ان میں سماعت کی کمی کے امکانات 20 فیصد کم ہیں۔ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ سماعت میں کمی کا مرض مریض کو اکثر معذور بنا دیتا ہے جو ایک خطرناک حالت ہے۔کسی بھی قسم کی مچھلی ہو خواہ ڈاک فش، لائٹ فش باشیلفش کوئی بھی مچھلی استعمال کی جائے اسے قوت سامعہ کے متوقع نقصان میں کمی ضرور ہوتی ہے اور بہرے پن کا خطرہ ٹلتا ہے جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ خوراک کا قوت سامعہ کی کمی میں بہت بڑا کردار ہے۔
    ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ مچھلی ضروری وٹامنز اور منرلز کا بہترین ذریعہ ہوتی ہے اس لئے اگر اسے باقاعدگی سے بڑھاپے میں استعمال کیا جائے تو بہت سے خطرناک امراض سے بچاتی ہے۔اس سے قبل 2008ءمیں بھی ایک تحقیق سامنے آئی تھی جس نے یہ ثابت کیا تھا کہ ہفتے میں دوبار مچھلی کا استعمال بڑھاپے میں ہونے والے میکیولر ڈی جنریشن کے خطرے کو کم کرتا ہے جوبڑھاپے میں ہونے والے اندھے پن کی عام وجوہات میں سے ایک ہے۔

    چہرے کی چمک دمک اور جلد کی تروتازگی کیلئے فیس ماسک

     چہرے کی چمک دمک اور جلد کی تروتازگی کیلئے فیس ماسک ایک اہم ضرورت بن چکی ہے۔ بازار میں دستیاب فیس ماسک نہ صرف مہنگے ہیں بلکہ اتنے موثر بھی نہیں جو آپ بآسانی گھر پر بناسکتے ہیں۔
    ٭ کیلے کا ماسک
    آدھا کیلا، ایک انڈے کی سفیدی اور ایک چمچ دہی کو اچھی طرح مکس کرکے 15 منٹ کیلئے چہرے پر لگائیں اور پھر دھوئیں۔
    ٭ شہد اور لیموں کا ماسک
    دو چمچ شہد اور دو چمچ لیموں کا رس مکس کرکے تقریباً آدھے گھنٹے کیلئے چہرے پر لگائیں۔
    ٭ کھیرے اور تربوز کا ماسک
    دو مچمچ کھیرے کا جوس، دو چمچ تربوز کا جوس، ایک چمچ دہی اور ایک چمچ دودھ کا پاﺅڈر لے کر اچھی طرح ملالیں، اسے تقریباً 15 منٹ کیلئے لگائیں۔
    ٭ سورج مکھی ماسک
    دو چمچ سورج مکھی کے بیج لے کر رات بھر دودھ میں بھگو کررکھیں، صبح اسے پیس کر 10 منٹ کیلئے چہرے پگ لگائیں۔
    ٭ دہی کا ماسک
    ایک چمچ دہی میں ایک چمچم نیم گرم شہد ملالیں، اسے 15 منٹ کیلئے لگانا چاہیے۔
    ٭ دودھ کا ماسک
    تین چمچ دودھ، ایک چمچم لیموں کا رس اور تھوڑی سی ہلدی لے کر اچھی طرح ملالیں، اسے چہرے پر لگانے کے بعد خشک ہونے کا انتظار کریں اور پھر دھولیں۔
    ٭ مالٹے کے چھلکے اور دہی کا ماسک
    مالٹے کے چھلکوں کو دھوپ میں سکھا کر پیس لیں اور اس میں 2 چمچ دہی ڈال کر مکس کرلیں، اسے آدھا گھنٹے کیلئے چہرے پر لگائیں۔
    ٭ بالائی اور زعفران کا ماسک
    زعفران کو دودھ میں رات بھر بھگوکر رکھیں صبح زعفران میں 2چمچ بالائی مکس کرلیں، اسے 15 منٹ کیلئے لگائیں اور اس کے بعد گیلے کپڑے سے صاف کریں

    کیڑے مکوڑوں سے بچاﺅ کے آسان طریقے

    کیڑے مکوڑوں سے بچاﺅ کے آسان طریقے
    برمنگھم (نیوز ڈیسک) اگر آپ کے گھر میں اور خصوصاً باورچی خانے میں کیڑیوں کا آنا جانا شروع ہوجائے تو ان سے نجات مشکل ہوجاتی ہے، مگر مندرجہ ذیل گھریلو ٹوٹکوں کے استعمال سے یقیناً یہ کام بہت آسان ہوجاتا ہے۔
    -1 چینی کو پیس کر بیکنگ سوڈے کے ساتھ مکس کریں اور کیڑیوں کی گزرگاہ کے ساتھ ساتھ چھڑک دیں، کیڑیاں اسے کھائیں گے اور دنیا سے رخصت ہوجائیں گی۔
    -2 کیڑیاں جہاں سے نمودار ہوتی ہوں وہاں سرکہ چھڑک دیں، کیڑیاں بھاگ جائیں گی۔
    -3 عام نمک کو پانی میں حل کرکے کیڑیوں والی جگہ پر سپرے کریں، کیڑیاں غائب ہوجائیں گی۔
    -4 صابن (خصوصاً برتن دھونے والا) کو پانی میں مکس کرکے سپرے کردیں۔
    -5 لیموں کا جوس بھی کیڑیوں کو بھگانے کیلئے کارگر ہے، لیموں کا رس پانی میں ڈال کر متاثرہ جگہ پر سپرے کریں۔
    معزز قارئین اكرام اس بلاگ كا مقصد آپ كو دیسی ٹوٹكے اور گریلو علاج كے روائتی طریقہ كار سے آگاہ كرنا ہے. یہ نسخہ جات اور ٹوٹكے آپ كی دلچسپی كے لیے مختلف جرائد و رسائل سے پیش كیے جاتے ہیں. استعمال میں خرابی كی صورت میں آپ خود ذمہ دار ہیں
    اگر آپ دیسی ٹوٹكے شئیر كرنا چاہتے ہیں یا كچھ پوچھنا چاہتے ہیں تو میل كیجیے
    siden1993@gmail.com